انپیج سے پرنٹ میڈیا کی آزادی کی کیا صورتیں ہیں ؟
اگرچہ فیچرز کے لحاظ سے ان پیج سے بہتر بلکہ بہت بہتر سوفٹ وئیرز موجود ہیں جیسا کہ ایم ایس ورڈ، ان ڈیزائن وغیرہ، اور آج کل سارے بڑے بڑے ادارے پیج میکنگ کے لیے انہی سوفٹ وئیرز کا استعمال کرتے ہیں مگر ان سب میں صرفـ ایک فیچر کی کمی ہے وہ ہے نستعلیق کی آٹو کرننگ ۔ کرننگ دراصل فونٹ کی پراپرٹی ہوتی ہے ۔ بدقسمتی سے ابھی تک کوئی ایسا نستعلیق فونٹ نہیں بن پایا جس میں آٹو کرننگ کی مکمل سہولت موجود ہو۔ ان پیج والوں نے بھی جگاڑ سے کام چلایا ہے ۔ انہوں نے کرننگ فونٹس کی بجائے سوفٹ وئیر میں کی ہوئی ہے ۔ اس لیے لوگ ان پیج کو استعمال کرنے پر مجبور ہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اوپن ٹائپ یونی کوڈ بیسڈ نستعلیق فونٹ میں آٹو کرننگ لگانا ناممکن نہیں تو بہت بہت مشکل کام ہے۔ اگرچہ جمیل نستعلیق ٹیم نے جمیل نوری نستعلیق کا تیسرا ورژن آٹو کرننگ والا لانچ کیا ہے، مگر اس کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اس سے فونٹ کی سپیڈ بہت زیادہ سلو ہو گئی ہے ۔ اگر کتاب کے صفحاتـ زیادہ ہو جائیں تو سسٹم جام ہو جاتا ہے ۔ اور ابھی ان کی کرننگ میں کئی خامیاں بھی ہیں ۔اس فونٹ کی ایک اور بڑی خامی کریکٹر بیس فونٹ کی کرننگ کا نہ ہونا ہے۔ جبکہ ان پیج والوں نے اپنے کریکٹر بیسڈ فونٹ کو بھی کرننگ لگائی ہوئی ہے۔ ابھی تک اوپن ٹائپ کریکٹر بیسڈ فونٹ کی کرننگ کا کوئی حل نہیں مل سکا۔ مختلف تیکنیکس ہیں لیکن وہ لگانے سے فونٹ کی رینڈرنگ سپیڈ ناقابلِ استعمال حد تک آہستہ ہو جاتی ہے۔ تھامس ملو نے نستعلیق کے ان مسائل سے چھٹکارے کے لیے ڈیکو ٹائپ کے نام سے ایک نیا انجن بنایا ہے جو کہ کریکٹر بیس فونٹس کے تمام مسائل کا مکمل حل رکھتا ہے۔نقاط کے ٹکراؤ سے بچانے کا خود کار نظام موجود ہے۔ اعراب وغیرہ کی مکمل سہولت اور ٹکراؤ سے بچاؤ کا نظام موجود ہے۔ اور مکمل آٹو کرننگ بھی موجود ہے۔اس لیے تھامس ملو کا ڈیکو ٹائپ کاانجن کریکٹر بیس نستعلیق فونٹس کا اب تک کا سب سے بہترین اسلوشن ہے مگر اس کی سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ وہ پیج میکنگ کے موجودہ سوفٹ وئیرز میں سے کسی کے ساتھ کمپیٹبل نہیں ہے۔ نہ ہی وہ ورڈ میں چلتا ہے اور نہ ہی ان ڈیزائن میں۔ اس کا اپنارینڈرنگ انجن ہے ۔ تھامس ملو اپنے اس سسٹم کو عام کرنے کے لیے کروڑوں ڈالر مانگتا ہے ، اور یقینا جو کام اس نے کیا ہے وہ اتنی رقم کا حقدار بھی ہے۔
اس کے علاوہ عوامی نستعلیق کے نام سے بھی ایک فونٹ موجود ہے جس کا ابھی ایلفا ورژن لانچ ہوا ہے ۔ یہ گریفائٹ انجن استعمال کرتا ہے اس میں بھی آٹوکرننگ کی سہولت موجود ہے۔ مگر نقاط کے ٹکراؤ سے بچنے کا کوئی حل موجود نہ ہے مزید یہ کے یہ بھی ورڈ اور انڈیزائن وغیرہ میں نہیں چلتا ۔ یہ صرف اوپن آفس نامی سوفٹ وئیر میں چلتا ہے ۔ اس میں اور بھی کئی مسائل موجود ہیں ۔
الحمد للہ ہم نے اوپن ٹائپ کے اندر رہتے ہوئے کریکٹر بیس فونٹ کی کرننگ کا بہترین حل ڈھونڈ نکالا ہے ۔ اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس سے فونٹ کی رینڈرنگ اسپیڈ بھی متاثر نہیں ہوتی ۔ انشاء اللہ ہمارے آنے والے تمام فونٹس میں آٹو کرننگ کی مکمل سہولت موجود ہو گی ۔ آٹو کرننگ کےلیے ہم نے ونڈوز کےلیےایک سوفٹوئیر بنام ’مہر ٹائپ سیٹنگ ٹول ‘ تیار کیا ہے ۔ جس میں آٹو کرننگ کے ساتھ جدید اوپن ٹائپ فیچرز اور ڈھیر ساری خصوصیات ہوں گی۔ اور یہ پلگ ان کے طور پر کسی بھی یونی کوڈ اسپورٹڈ سوفٹ وئیر مثلا ان پیج، ورڈ، ان ڈیزائن وغیرہ میں استعمال ہو سکے گا۔ اس کے علاوہ ہمارے اسـ ٹول میں جدید اوپن ٹائپ فیچرز جن میں ایک ہی لفظ کو دو یا تین سے یا اس سے بھی زیادہ مختلف اسٹائل میں لکھنا ،جسٹیفیکیشن آلٹرنیٹ وغیرہ کی سہولت بھی موجود ہو گی ۔ یوں کہا جا سکتا ہے کہ ہمارا یہ ٹول ان پیج کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا۔انشاء اللہ ۔ اور یوں پبلشنگ انڈسٹری ان پیج سے آزاد ہو جائے گی ۔
ایسے کونسے پلیٹ فارمز بن چکے ہیں جہاں نستعلیق فونٹس بلا عذر استعمال میں آ رہے ہیں ؟کیا ان فونٹس میں کوئی تیکنیکی دشواری جیسے کرننگ کا مسئلہ ہے؟
الحمدللہ نستعلیق فونٹس اب انگلش فونٹس کے شانہ بشانہ چل رہے ہیں ۔ اورابـ تقریبا ہر پلیٹ فارم پر استعمال ہو رہے ہیں ، موبائل ایپس ، ویب پیجز، پریزنٹیشنز ،غرض جہاں جہاں انگلش لکھی جا سکتی وہاں اردو نستعلیق بھی لکھی جا سکتی ہے۔ اور اس کا سہرا یونی کوڈ نستعلیق فونٹس کے سر جاتا ہے۔
کرننگ کے بارے میں اوپر تفصیلی بحث ہو چکی ہے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں اسٹرکچر کے لحاظ سے فونٹس کی دو ٹائپس ہیں ۔ لگیچر بیسڈ اور کریکٹر بیسڈ ۔ لگیچر بیسڈ فونٹس کے اپنے مسائل ہیں اور کریکٹر بیسڈ کے اپنے۔لیکن میں کریکٹر بیسڈ فونٹـ کو ہی اُردو میڈیا کا مستقبل سمجھتا ہوں۔
پبلک ڈومین سے کیا مراد ہے؟ جمیل نوری نستعلیق ، نوٹو نستعلیق ، اور نفیس نستعلیق کے علاوہ کون سے فونٹ فی الحال پبلک ڈومین پر ویب پیج کے لیے دستیاب ہیں ؟
پبلک ڈومین سے مرا دایسے فونٹس ہیں جو پبلک کے استعمال کے انٹرنیٹ پر دستیاب ہوں چاہے مفت چاہے پیڈ ۔ میری معلومات کے مطابق اب تک درج ذیل یونی کوڈنستعلیق فونٹس بن چکے ہیں ۔ جن میں سے کچھ آزاد اور کچھ پیڈ ہیں ۔ کچھ لگیچر بیسڈ ہیں اور کچھ کریکٹر بیسڈ۔ کچھ اوپن ٹائپ اور کچھ دیگر ٹائپ کے۔
جمیل نوری نستعلیق ۔۔۔۔فیض لاہوری نستعلیق۔۔۔۔نفیس نستعلیق ۔۔۔۔علی نستعلیق۔۔۔۔نوٹو نستعلیق۔۔۔۔مائیکرو سوفٹ اُردو ٹائپ سیٹنگ۔۔۔۔مہر نستعلیق ویب۔۔۔۔عوامی نستعلیق۔۔۔۔ڈیکو ٹائپ نستعلیق۔۔۔۔تاج نستعلیق۔۔۔۔پاک نستعلیق۔۔۔۔سعد نستعلیق۔ نفیس نستعلیق کا لگیچر بیسڈ ورژن ۔
ان میں سے ویب پرقابل استعمال فونٹس صرف چند ہیں ، جو کہ یہ ہیں ۔ ویب پر قابلِ استعمال ہونے سے مراد ، ویب ایمبیڈنگ ہے ، اس لیے کوئی بھی لگیچر بیسڈ فونٹ ویب پر استعمال کے قابل نہیں ہے۔
مہرنستعلیق ویب ، نفیس نستعلیق ، نوٹو نستعلیق ، اردو ٹائپ سیٹنگ ، علی نستعلیق
اوپن اور ویب فونٹس کے استعمال کا تیکنیکی فرق کیا ہے ؟ اور کون کونسے ویب اور اوپن ٹائپ فونٹس دستیاب ہیں ؟
ٹائپ کے لحاظ سے فونٹ کی کئی قسمیں ہو سکتی ہیں ۔ آج کل زیادہ تر فونٹس اوپن ٹائپ پر بنتے ہیں ، اس کے علاوہ ٹرو ٹائپ ، بٹـ میپ ، سمبل بیسڈ ، ڈیکو ٹائپ ہیں ۔
موجودہ ویب فونٹس میں سے ہر فونٹ بنیادی طور پر اوپن ٹائپ فونٹ ہی ہوتا ہے ۔ اوپن ٹائپ فونٹ کی ایکسٹینشن او ٹی ایف ہوتی ہے ، جبکہ انہی فونٹس کو ویب پر استعمال کرنے کے لیے انہیں ڈبلیو او ایف ایف ایکسٹینشن میں کنورٹ کر لیا جاتا ہے ۔ اس سے فونٹ کا سائز تقریبا آدھا کم ہو جاتا ہے۔
ویب کا استعمال اور ہے ڈیسک ٹاپ کا اور، اس میں اسکرین اور پرنٹ کا فرق ذہن میں رکھنا ہوتا ہے ۔ان کے لیے اسکرین فونٹ اور پرنٹ فونٹ کی ٹرم بھی استعمال کی جاتی ہے۔ ویب کی ضروریات یہ ہوتی ہیں ۔ کہ وہاں کم سے کم فائل سائز رکھنے والا اور تیز سے تیز رینڈرنگ سپیڈ کا حامل فونٹ چاہیے ہوتا ہے ۔ فونٹ خفی طرز کا ہونا چاہیے کیونکہ ویب یا اسکرین پر لکھائی چھوٹے سائز میں ہی دیکھی جاتی ہے۔ جبکہ ڈیسک ٹاپ پبلشنگ کی ڈیمانڈ اور ہے۔ وہاں جلی اور خفی دونوں طرح کے فونٹس چاہیے ہوتے ہیں ۔ وہاں الفاظ کی خوبصورتی ، کشیدہ،آلٹرنیٹ، اور ڈھیر ساری خصوصیات چاہیے ہوتی ہیں جو کہ ویب فونٹ کی ضرورت نہیں ہوتیں۔
اوپر دی گئی لسٹ میں ڈیکو ٹائپ اور عوامی نستعلیق کے علاوہ سارے فونٹس اوپن ٹائپ ہیں ۔
جدید میڈیائی تیکنیکیں
الحمد للہ اردو نستعلیق فونٹس اب انگلش فونٹس کے شانہ بشانہ چل رہے ہیں وہ ساری تیکنیکس جو اُنگلش فونٹس کو لگ سکتی ہیں ۔ وہ اردو فونٹس پر بھی اپلائی ہو سکتی ہیں ۔
گوگل نے اردو اسپیچ ریکیگنیشن سوفٹ ویئر بھی متعارف کروایا جس کی مدد سے آپ بول کر کمپیوٹر سے اُردو میں ٹائپنگ کروا سکتے ہیں ۔ جس کا رزلٹ حیرت انگیز طور پر تقریبا پچانوے فی صد درست ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر سرمد کی ٹیم نے ابھی اردو او سی آر کا ڈیسک ٹاپ ورژن بھی جاری کیا ہے ۔ جس کی مدد سے نوری نستعلیق میں ٹائپ کی گئی کتب کی تصویر کو ٹیکسٹ میں کنورٹ کیا جا سکتا ہے ۔ اس کا رزلٹ بھی کافی درست ہے۔
اس کے علاوہ اور بہت سے شعبے ہیں جن پر کام ہو رہا ہے اور مزید ہونا بھی چاہیے ۔ اردو محفل کے ایک رکن سید ذیشان نے اردو عروض کا سوفٹ وئیر متعارف کروایا جو کہ کسی بھی شعر کی تقطیع کرسکتا ہے ۔ مزید اردو تھسیارس پر کام کی ضرورت ہے۔اسـ کے علاوہ آج کل اے آئی کا دور ہے تو آرٹیفیشئل انٹیلیجنس کی بنیاد پر اردو سوفٹو ئیرز پر کام کرنے کی سخت ضرورت ہے۔
(ذیشان نصر کی طرف سے محترم دوست جناب ڈاکٹر ریحان انصاری مرحوم کو دیا گیا ایک انٹرویوکچھ ترمیم و اضافہ کے بعد )
3 Responses
You have observed very interesting points! ps decent site.Expand blog
fantastic publish, very informative. I wonder why the other experts of this sector do not notice this. You should continue your writing. I am confident, you’ve a huge readers’ base already!
Flexible Conduit Pipes in Iraq ElitePipe Factory’s Flexible Conduit Pipes are a testament to our dedication to superior quality and dependability. These conduits are engineered to offer unmatched flexibility and durability, making them perfect for various applications, including electrical installations and protective covering for cables. Our Flexible Conduit Pipes are crafted to withstand harsh conditions while providing ease of installation and long-term performance. As a leading name in Iraq’s manufacturing sector, ElitePipe Factory ensures that our products meet the highest standards. Explore more about our Flexible Conduit Pipes at elitepipeiraq.com and experience why we are considered one of the most reliable providers in the region. elitepipeiraq.com.